عام طور پر کمپوسٹ یا قدرتی کھاد سے مراد جانوروں کا گوبر لیا جاتا ہے جو کہ بلکل غلط خیال ہے گوبر یا باقی اس طرح کے قدرتی مادے کو لیکر اس کو منطقی انجام تک پہنچانا کمپوسٹ کہلاتا ہے تازہ گوبر یا درختوں کے پتے گل سڑ کر ہی کمپوسٹ بنتے ہیں کیونکہ تازہ گوبر یا ویسٹ میٹریل میں کاربن اور نائٹروجن حل شدہ حالت میں نہیں ہوتی بلکہ نا قابل استعمال شدہ حالت میں ہوتی ہے جو کہ پودا استعمال نہیں کر سکتا گوبر اور دوسرے باقیات میں 60 سے 90 فیصد تک کا ربن اور 0.5 سے لیکر 5 فیصد تک نائٹروجن ہوتی ہے اس کے علاوہ فاسفورس اور باقی اجزائے کبیرہ اور صغیرہ ہوتے ہیں۔
گوبر کے ساتھ ساتھ ہر وہ فصل جس کے باقیات بھی گلائے سڑائے جاسکتے ہیں جن میں نائٹروجن کی کافی مقدار پائی جاتی ہو کمپوسٹ یا قدرتی کھاد وہ نامیاتی کھاد ہے جس کاکوئی متبادل نہیں یعنی کیمیائی کھاد ایک دفعہ ڈال کر ایک فصل لے لی تو اس میں سے صرف 21 فیصد نائٹروجن اور 14-15 فیصد فاسفورس پودے کو ملی اور باقی ساری ضائع ہوگئی ضائع شدہ کچھ تو فضا میں چلی گئی کچھ زیر زمین چلی جاتی ہے اور کچھ زمین کے ساتھ جڑجاتی ہے باقی ماندہ این ایروبک بیکٹیریا سے تحلیل ہو کر غیر موثر ہو جاتی ہے اس سے معلوم ہوا کہ کیمیائی کھاد کا زمین میں کوئی ذخیرہ نہیں ہوتا جبکہ کمپوسٹ، ہیومک عناصر، ہیومک ایسڈ، فلوک ایسڈ اور ہیومس کی شکل میں زمین کے اندر محفوظ رہتے ہیں.
یہ زمین کے اجزاءکے ساتھ تہہ لگا لیتے ہیں اور یاد رہے کہ یہ مثبت چارج کا ذریعہ بنتے ہیں ورنہ مٹی پر منفی چارج ہوتا ہے اس طرح کمپوسٹ نامیاتی مادہ کی شکل میں محفوظ ہو جاتی ہے کمپوسٹ ایک ذخیرہ کا کام دیتا ہے جیسا کہ پانی ریزروائر کا کردار ادا کرتا ہے ویسا ہی کمپوسٹ بھی قدرتی ذخیرہ ہے اور ضرورت پڑنے پر پودے کو خوراک مہیا کرتا ہے
کمپوسٹ یا قدرتی کھاد کی تیاری کا طریقہ:
فارمولا نمبر 1:
- گوبر(بھینس ،بکری ،بھیڑ،گھوڑا وغیرہ)=50 فیصد
- مرغی کا ویسٹ =40فیصد
- گھاس پتے وغیرہ=5 فیصد
- جپسم=3 فیصد
- براﺅن کوئلہ پسا ہوا=2فیصد
فارمولا نمبر 2:
گوبر = 25 فیصد
مرغی کا ویسٹ=20 فیصد
گنے کا چورا=40 فیصد
فارمولا نمبر 3:
گوبر 25=فیصد
مرغی کا ویسٹ=25 فیصد
سبزیوں یا پھلوں کا چھلکا یا پتے=40 فیصد
خون (جانوروں کا خون)=5فیصد (یا جتنی مقدارمیسر ہو )
جپسم=3 فیصد
فش کا ویسٹ=3 فیصد
ای۔ایم (E.M) بنانے کا طریقہ(مائیکروب بنانے کا طریقہ):
- خمیر یا yeast= 50 گرام کا پیکٹ
- شیرا (Mollasses =4) لیٹر
- پانی کی مقدار = 200-300 لیٹر
خمیر اور شیرے کی مجوزہ مقدار لے کر 200-300 لیٹر پانی میں اچھی طرح حل کرلیں اور ڈرم یا کسی برتن کے منہ کو اچھی طرح ڈھک کر رات بھر کے لیے چھوڑ دیں تا کہ مائیکروب افزائش کر لیں اگلے دن ایک فوارہ یا سپرے لیکر اس کو فارمولا نمبر1 سے لیکر فارمولا نمبر3 تک کے میٹریل پر مکس کرنے کے بعد اچھی طرح سپرے کریں
کمپوسٹ (قدرتی کھاد) کی تیاری کے مراحل:
تمام قسم کے گوبر،باقیات یا قدرتی ویسٹ کو یکجا کرنا
موٹی ٹہنیوں یا لکڑیوں کو باریک کرنا
اگر کٹر ہو یا شریڈر ہو تو باریک کرنا
ان چیزوں کا خیال رکھا جائے کہ میٹریل کو اس ریشو(Ratio) سے ملائیں کہ C:N دی گئی حد سے تجاوز نہ کرے یعنی (C:N) (20-30:1 ) یہ ریشو کمپوسٹ تیار ہونے پر ہونی چاہیے
کیمیائی تعامل(pH)بھی(6-7)کے درمیان ہونا ضروری ہے اس کے لیے جپسم سب سے سستا ذریعہ ہے جپسم میں موجودسلفر(pH)کم کر دے گا
ان تمام اجزاءکو تہہ لگا کر اچھی طرح ملائیں
اس کے بعد اس کی نمی چیک کریں جو کہ واٹر ہولڈنگ کپیسٹی کا 50 فیصد ہونا چاہیے
اس کے بعد آپکی اپنی تیار کی گئی ای۔ایم یعنی خمیر اور شیرے سے تیار کیا گیامحلول سپرے کریں
بہتر یہ ہوگا کہ 2 فیصد تک اس میں ایسی جگہ کی مٹی ملائی جائے جہاں گوبر کمپوسٹ تیار اور استعمال ہوتا ہے تا کہ اس میں بیکٹریا ،فنجائی اور دوسرے خوردبینی اور بڑے جاندار شامل ہو کر توڑ پھوڑکا عمل تیز کر سکیں
جب یہ ساری چیزیں مکس ہو جائیں تو ڈھیر لگا دیں اور اس کی اونچائی 6 فٹ تک ضرور رکھیں تا کہ مطلوبہ ٹمپریچرحاصل کیا جا سکے یعنی 70 C
ہر ہفتے ایک سے دو دفعہ اس تمام میٹریل کو مکس کریں تا کہ آکسیجن اچھی طرح گزرسکے
آکسیجن کی کمی کی وجہ سے آکسیجن کے بغیر والے جراثیم زیادہ ہوجاتے ہیں جسکی وجہ سے میتیھن(CH4)گیس خارج ہونا شروع ہوجاتی ہے
یہ عمل 28-30 دن میں مکمل ہو جائے گا اور آپ کو ایک بہترین تیار شدہ کمپوسٹ مل جائے گی
معلوماتی پوسٹ دوستوں کے ساتھ شیئر ضرور کیا کریں کیونکہ علم بانٹنے سے پڑھتا ہے
از انجینئر محمد
اس تحریرکو بھلائی کی نیت سے شائع کیا جارہا ہے۔ تاہم ادارے کا مصنف کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں
Pingback: WHICH WINTER VEGETABLES TO GROW AT HOME?
Pingback: Cultivation of Dragon Fruit in Pakistan پاکستان میں ڈریگن فروٹ کی کاشت -
Pingback: Nature and Unfortunates قدرت اور بد قسمت انسان - Agri. Education Pakistan
Pingback: The Impact of Harmful Developments, Chemicals, and Agriculture on the Delicate Balance of Our Environment قدرت اور بد قسمت انسان - Agri. Education Pakistan -