sisal cultivation

Cultivation of Sisal Plant in Desert Areas سیسل کی کاشت برائی صحرائی علاقے


سیسل پودے کا تعلق اگیو خاندان سے ہے ۔اگیو پودے کی 300 اقسام میں جو باغبانی اور آرائیش کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ سیسل ایک ایسی قسم ہے جس سے ہمیں ریشہ حاصل ہوتا ہے۔ ریشہ ہمیں کپاس ، جوٹ اور سیسل سے حاصل ہوتا ہے۔ سیسل کے پودے کا آبائی وطن جنوبی میکسیکو ہے ۔اور بھی دنیا کے بہت سے ملکوں میں کاشت کیا جاتا ہے ۔ انیسویں صدی میں اس کی کاشت فلوریڈا، برازیل، تنزانیہ، کینیا، ایشیا اور بہت سے ملکوں میں شروع ہوئی۔ دنیا میں سیسل چھٹے نمبر پر ہے ریشہ مہیا کرنے میں ۔ %2 ریشہ سیسل سے حاصل ہوتا ہے ۔سیسل ایک صحرائی پودا ہے ۔پاکستان کی کل زمین 79.6 ملین ہیکٹر ہے جس میں %70 زمین صحرائی ہے۔ سندھ کا سب سے زیادہ حصہ صحرائی ہے پھر پنجاب اور بلوچستان کا ہے۔ سیسل کے ریشے سے ہم رسے، کاغذ ، کپڑا ، پائیدان ، تھیلے اور کارپٹ وغیرہ جیسی چیزیں بنا سکتے ہیں ۔ واضح رہے سب سے طاقتور ریشہ سیسل سے حاصل ہوتا ہے ۔
سیسل کا پودا 1.2 میٹر لمبا ، 20 سینٹی میٹر چوڑا ہوتا ہے ۔اس پودے کے دو رنگ ہوتے ہیں ( سبز اور سیاہی مائل ) ۔اس کے پتے 0.8 سے 1.5 میٹر تک لمبے اور 7.6 سینٹی میٹر چوڑے ہوتے ہیں ۔سیسل کا پودا پہلی پیداوار 24 ماہ کے بعد دینا شروع کرتا ہے اور پھر سال کے بعد پیداوار دیتا ہے ۔ ایک پودا سے سال میں 25 سے 30 پودے حاصل ہو سکتے ہیں ۔ایک پودا اپنی زندگی میں 200 سے 300 پتے مہیا کرتا ہے. سالانہ ایک پودا 350 گرام ریشہ حاصل ہوتا ہے ۔ سیسل کے پودے کی عمر 7 سے 12 سال تک ہوتی ہے ۔
سیسل اپنی جڑوں اور تنے کے ساتھ بچے پیدا کرتا ہے ۔ان بچوں کو نکال کر گملوں میں منتکل کیا جاتا ہے اور بچے کاشت میں استعمال ہوتے ہیں ۔ اس کی کاشت فروری سے اکتوبر تک ممکن ہے لیکن سیسل کی کاشت کا سب سے مفید وقت برسات کے موسم کا ہے ۔ بارشیں کے بعد اس کے پودے زمین میں اچھی طرح لگ سکتے ہیں۔ اس فصل میں گرمی برداشت کرنے کی ( 30 سے 40 ) ڈگری سینٹی گریڈ تک صالحیت موجود ہے۔ سیسل کے پودوں کی تعداد ایک ایکڑ میں 600 سے 900 پودے ہونے چاہیئے ۔ 60 سنٹی میٹر کی دو یکساں قطاریں اور قطار سے قطار کا فاصلہ 2.5 فٹ ہونا چاہیے ۔ اور پودے کی گہرائی 0.6 انچ تک ہونی چاہیے ۔ اس فصل کو سال میں 30 سے 50 کلو گرام نائٹرو فاس فی ایکڑ درکار ہے ۔ سیسل کے پودے کو کوئی کیڑا اور بیماری نہیں لگتی ۔ اس پودے کو پانی کی ضرورت نہیں پڑتی ۔کاشت کے وقت ایک یا دو پانی لگا دیں اور پھر 3 سے 4 ماہ بعد ضرورت ہو تو لگائیں ۔
ہمارے ملک میں اس کی کاشت اور اس کی صنعت پر کام کرنے کے ضرورت ہے اس سے ہمارے ملک میں ریشہ کی ضروریات پوری ہو سکے گی۔
ایوب ریسرچ انسٹیٹیوٹ فیصل آباد کے اگرونومی ادارے نے غیر روایتی فصلوں کی کاشت (سیسل کی فصل ) پر کامیاب تجربہ کیا ہے
اگر سیسل کی کاشتکاری ہمارے ملک میں ممکن ہو جاتی ہے ہو 1 لاکھ پودوں میں سے سالانہ 34 مٹرک ٹن ریشہ حاصل ہو سکتا ہے ۔

(زرعی ماہر) تحریر: نعمان سیال

یہ معلومات بھلائی کی نیت سے دی جارہی ہے۔ ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Open chat
Hello 👋
Can we assist you?