زمین سے پیدا ہونے والے کسی بھی قسم کے پودے یا فصل کو اپنی خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے 12 قسم کے مختلف نیوٹرینٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان میں فاسفورس، نائٹروجن، پوٹاش، کیلشیم، میگنیشیم، سلفر، زنک، بوران، آئرن، کاپر، میگنیز اور کلورائیڈز وغیرہ شامل ہیں۔ جب ان نیوٹرینٹس کی کمی زمین میں واقع ہوتی ہے تو ہم اس کمی کو پورا کرنے کے لیے مختلف قسم کی کیمیائی کھادیں یا آرگینک فرٹیلائزرز کا استعمال کرتے ہیں۔ اصل میں ہم نے ان نیوٹرینٹس کو مختلف کھادوں کا نام دیا ہے جیسا کہ ڈی اے پی، یوریا، نائٹروفاس وغیرہ۔ آئیے جانتے ہیں کہ یہ نیوٹرینٹس پودوں کے لیے کیوں ضروری ہے؟
۔ فاسفورس Phosphorus -1
یہ پودے کے لیے سب سے اہم نیوٹرینٹ ہے۔ یہ جڑ بنانے، پھل بنانے، سیل وال بنانے اور قوت مدافعت میں اضافے کے ساتھ ساتھ پیسٹ کو کنٹرول کرنے کے بھی کام آتا ہے۔
۔ نائٹروجن Nitrogen- 2
یہ بھی ایک اہم نیوٹرینٹ ہے جو کہ پودے کا قد بڑھانے، ویجیٹیٹو گروتھ، نئی شاخیں نکالنے اور نئے پتے بنانے کے لیے اہم ترین ہے۔
۔ پوٹاش Potassium– 3
پوٹاش پودے کے پھل پھول کے لیے نہایت ہی ضروری ہے۔ پھل کا سائز، اس کی گروتھ اور اس کے ذائقہ کا دارومدار پوٹاش پر ہی ہے۔
۔ کیلشیم Calcium- 4
پودے کی جڑ، تنے، پتے، پھل اور پھول بننے کے لیے خلیہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ بہت سے خلیات مل کر جسم بناتے ہیں۔ کیلشیم خلیہ بنانے کے عمل کو کنٹرول کرتا ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ کیلشیم کے بغیر پودے کا وجود عمل میں نہیں آسکتا تو بے جا نہ ہوگا۔
۔ میگنیشیمMagnesium– 5
مگنیشیم پودے کی خوراک بنانے کے عمل کو تیز کرتا ہے، یعنی خوراک کو پودے کے ہر حصے میں پہنچانے کے عمل کو کنٹرول کرتا ہے۔
۔ سلفرSulfur– 6
سلفر پیسٹ کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ پودے میں خوراک کے عمل کو تیز کرنے کا بھی سبب بنتا ہے۔ اس کے علاوہ زمین کا پی ایچ لیول کم کرنے میں مددگار ہے۔
۔ زنکZinc– 7
زنک پودے کو موسمی اثرات سے بچانے، جڑ کو مضبوط کرنے، پیسٹ کو کنٹرول کرنے اور قوت مدافعت میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔
۔ بورانBoron– 8
بووران پودے پر بارآوری، کیڑے کو روکنے، پھل بنانے، بیج بنانے اور فنگس کو روکنے کے کام آتا ہے۔
۔ کاپرCopper– 9
کاپر پودوں میں فنگس اور کیڑوں مکوڑوں کے حملوں سے بچانے کے لیے مددگار ہے۔
۔ آئرنIron– 10
آئرن پودوں میں قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے، مختلف بیماریوں کو روکنے میں پودے کی مدد کرتا ہے جیسا کہ جھلساؤ وغیرہ۔
۔ کلورائیڈزChlorides– 11
ہوا میں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ لے کر پتوں کے ذریعے پودے کو دینا اور آکسیجن میں تبدیل کرنا، جڑوں سے آکسیجن اور کاربن کو کنٹرول کرنا یہ سب کام کلورائیڈ کا ہے۔
۔ میگنیزManganese -12
سیل وال بنانے اور پودے کی خوراک بنانے کے عمل میں مددگار ہے اور کیڑوں مکوڑوں سے پودوں کو تحفظ دیتا ہے۔